بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || چین نے باضابطہ طور پر اپنے پہلے جوہری صلاحیت کے حامل فضا سے مار کرنے والے بیلسٹک میزائل JL-1 ہائپرسونک میزائل کی نقاب کشائی کی ہے۔ یہ میزائل الاسکا اور یہاں تک کہ امریکہ کے بڑے حصوں میں اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے امریکہ کے ساتھ تزویراتی مقابلے میں چین کی پوزیشن مضبوط ہو گی۔
JL-1 میزائل H-6N اسٹریٹجک بمبار طیاروں کے ذریعے لے جایا جانے والا فضا سے مار کرنے والا جوہری نظام ہے۔ میزائل کی اعلان شدہ رینج تقریباً 8000 کلومیٹر ہے، اور یوں بیجنگ کی جارحانہ صلاحیت میں ترقی یافتہ بمباروں کی رسائی کے بدولت، نمایاں اضافہ ہؤا ہے۔
چین ستمبر میں یوم فتح کی پریڈ میں اسٹیلتھ فائٹرز اور اسالٹ رائفلز جیسے جدید ہتھیاروں کے ساتھ JL-1 میزائلوں کو بھی منظر عام پر لایا تھا۔
اپنے عالمی حریفوں سے موازنہ کرنے کے لئے، ریاست ہائے متحدہ امریکہ AGM-86B پر انحصار کرتا ہے، جو کہ سب سونک اور پرانا ہے، جس کی رینج تقریباً 2,400 کلومیٹر ہے۔ اس کا منصوبہ بند جانشین، AGM-181A، 2030 کے آس پاس سروس میں داخل ہونے کی وجہ سے، بھی سب سونک ہوگا۔ سپرسونک، جوہری توانائی سے چلنے والی ہوائی شکل، AGM-183A، تیار کرنے کی واشنگٹن کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی موجودہ نظام چین کی رفتار اور رینج کے متوقع امتزاج سے مماثل نہیں ہو سکتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ